حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد ماڈل ٹاﺅن میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے یہ بیان کیا کہ موت مقررہ وقت سے ایک سیکنڈ پہلے آئے گی نہ بعد، ہر اِک کو اِس کی تیاری کرنی چاہئے جس کا طریقہ شرعی احکام پر عمل کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کرونا امتحان اور اللہ کوبھلانے کا نتیجہ ہے۔مجموعی طور پر مسلمانوں نے اللہ کو بھلا دیا ہے حتیٰ کہ دینی محافل و مجالس میں بھی اللہ کا کم اور دیگر دینی شخصیات کا تذکرہ زیادہ کیا جاتا ہے۔شیطان انسانوں کو کئی طریقوں سے بہکاتا اور ورغلاتا ہے۔بد کاروں کے لئے برائیوں کو خوشنما بنا کر دکھاتا ہے اور نیکوکاروں کو اُن کی نیکیوں کے غرورو تکبر اور ریاکاری سے بہکاتا ہے۔ اُن کے دِل میں خیال پیدا ہوتا ہے کہ مجھ جیسا نیک کون ہو سکتا ہے؟ مجھ جتنی غریبوں کی مدد کون کرتا ہے؟ اس طرح کے خیالات سے نیکیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ انسان کو ہر نیکی فقط اللہ کی اطاعت اور خوشنودی کے لئے کرنا چاہئے۔شیطان کا بس اُنہی پر چلتا ہے جو اس سے دوستی رکھتے ہیں،اُس کی باتیں مانتے ہیں۔قرآنی تعبیر میں یہ شیطان کے بھائی اور حِزبُ الشیطان ہیں جبکہ اللہ کی اطاعت کرنے والے، اللہ کے بندے اور حِزبُ اللہ ہیں۔ان راہوں پر چلنے کے لئے علم ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں جس نے تیرے بچے کو بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سکھائی، اُس کا منہ موتیوں سے بھر دو۔عزت دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ معصومؑ کا فرمان ہے کہ قبیلے کے بغیر عزت ،طاقت وقوت کے بغیر رُعب و ہیبت چاہتے ہو تو اللہ کی معصیت کی ذِلت سے نکل کر اللہ کی اطاعت کرو۔
جامع علی مسجد ماڈل ٹاﺅن میں خطبہ جمعہ میں حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ موت کا وقت مقرر ہے۔ہر اِک کو اِس کی تیاری کرنی چاہئے جس کا طریقہ شرعی احکام پر عمل کرنا ہے جو ہر بالغ شخص پر واجب ہیں اور جس کا مقصد انسان اور اللہ کا بندہ بنانا ہے۔اس مقصد کے لئے آنے والے انبیاؑ کو لوگوں نے جھوٹا کہا، رسول اکرم کو بھی جھوٹا، جادوگر، مجنون کہا گیا۔سورہ مبارکہ القلم میں اللہ تعالیٰ نے اس الزام کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہرگز مجنون نہیں ہیں۔آپ سے پہلے انبیا کے بارے بھی اسی طرح کی باتیں کی گئیں لیکن فتح آپ کی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اور آیت میں ارشاد ہوا :اللہ اپنے انبیاؑئ، رُسُل اور اُن پر ایمان لانے والوں کی دنیاوی زندگی میں بھی اورقیامت کے دن بھی مدد کرے گا۔اللہ کا وعدہ سچا ہے۔اللہ کی اطاعت اہم ہے۔ فقط دنیاوی مال سے، اطاعت کے بغیر آخرت نہیں خریدی جا سکتی۔یہ مال بعض اوقات دنیاوی ضروریات اور آسائشات کے بھی کام نہیں آتا۔بڑے بڑے سرمایہ دار دیکھتے دیکھتے اتنے نادار ہو جاتے ہیں کہ سر چھپانے کی جگہ بھی نہیں ملتی۔۵۰۰۲ کے زلزلہ میں متاثرین کی بے سرو سامانی اور دیگر کافی مثالیں سامانِ عبرت ہیں۔